نیوز ڈیسک: انرجی ڈرنکس کا استعمال بچوں کیلئے مضر قرار دے دیا گیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق ییل یونیورسٹی کی نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مڈل اسکول کے بچے جو بہت زیادہ میٹھے انرجی ڈرنکس کا استعمال کرتے ہیں ان میں ہائپر ایکٹیویٹی اور عدم توجہی کی علامات کا خطرہ 66 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔ تحقیقاتی رپورٹ میں یہ تجویز کیا گیا ہے کہ سکول کے بچوں کو انرجی ڈرنکس کے استعمال میں کفایت کا مظاہرہ کرنا چاہیے ۔ تحقیقاتی رپورٹ میں یہ بھی تجویز کیا گیا ہے کہ بچے انرجی ڈرنکس سے پرہیز کریں، جس میں چینی کی زیادہ مقدار کے علاوہ اکثر کیفین بھی ہوتی ہے۔ یہ مطالعہ جریدے اکیڈمک پیڈیاٹرکس میں شائع ہوا ہے۔
کمیونٹی الائنس فار ریسرچ اینڈ کیئر کے ڈائریکٹر پروفیسر جینیٹ اکوکس کی سربراہی میں تحقیقاتی ٹیم نے کنیکٹی کٹ کے ایک سکول سے منتخب ہونے والے 1649 طلبہ کا سروے کیا جو سب مڈل کلاس کے طالب علم تھے ۔
محققین نے پایا کہ لڑکوں میں لڑکیوں کے مقابلے انرجی ڈرنکس کا استعمال زیادہ ہوتا ہے اور سیاہ فام اور ہسپانوی لڑکے اپنے سفید فام ساتھیوں کے مقابلے زیادہ مشروبات پیتے ہیں۔ طلباء کے شرکاء کی اوسط عمر 12.4 سال تھی۔ مطالعہ میں استعمال ہونے والے دیگر شوگر میٹھے مشروبات کی تعداد اور قسم کو کنٹرول کیا گیا۔
تحقیقات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سکول کے بچوں میں انرجی ڈرنکس کے استعمال میں آئے روز اضافہ ہوتا جارہا ہے جس کی وجہ سے طلبہ میں ہائپر ایکٹویٹی اور عدم توجہی کی علامات کا خطرہ بڑھ گیا ہے ۔ تحقیقاتی ٹیم نے سفارش کی ہے کہ والدین کو چاہیے کہ اپنے بچوں کو میٹھے مشروبات اور انرجی ڈرنکس کے استعمال کو محدود کریں جبکہ مڈل کلاس تک کے طلبہ کو انرجی ڈرنکس کا استعمال ہرگز نہیں کرنا چاہیے ۔